
اسلام آباد: (6 جولائی 2020) ہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں مندر کی تعمیر کے خلاف دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔عدالت کے استفسار پر ڈائریکٹر اربن پلاننگ سی ڈی اے نے بتایا کہ مندر، کمیونٹی سینٹر یا شمشان گھاٹ کے لیے سیکٹرایچ نائن ٹو میں یہ جگہ ہندو کمیونٹی کو الاٹ ہوئی تھی۔ وزارت مذہبی امور، اسپیشل برانچ اور اسلام آباد انتظامیہ کی تجاویز کے بعد 3.89 کنال جگہ دوہزار سترہ میں الاٹ کرکے دوہزار اٹھارہ میں ہندو پنچایت کے حوالے کی گئی۔ اسی پلاٹ کے ساتھ عیسائی، بہائی، قادیانی اور بدھ مت کمیونٹیز کے لیے قبرستان کی جگہ الاٹ ہو چکی ہے، تاہم مندر کا بلڈنگ پلان نہ ہونے کی وجہ سے کام رکوا دیا ہے۔ عدالت نے دلائل کے بعد مندر کی تعمیر کے خلاف درخواستوں کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔