
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)اسے کہتے ہیں جیسے کو تیسا . دوسروں کے رازفاش کرنے والی بلاگر خود قصہ بن گئی، حکومت نے عدالت میں بیان دے دیا .
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو درخواست کا فیصلہ کرنے کی خصوصی ہدایات جاری کردی ہیں. امریکی خاتون صحافی سنتھیا کے خلاف پیپلز پارٹی کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی. عدالت کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ درخواست پر فیصلے کی کاپی عدالت میں جمع کرائے، وزارت داخلہ قانون کو مدنظر رکھ کر درخواست کا فیصلہ کرے. پیپلز پارٹی کی جانب سے سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت کے سامنے پیش ہوئے،ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نے عدالت میں کہا کہ سنتھیا ڈی رچی کا بزنس ویزا دو مارچ کو ختم ہو چکا،سنتھیا نے ویزا میں توسیع کی درخواست دی جو ابھی زیر التوا ہے. چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ جس کا ویزا ختم ہو جائے اس کے حوالے سے قانون کیا کہتا ہے؟کچھ قواعد و ضوابط ہوں گے ؟ جس پر جوائنٹ
سیکرٹری داخلہ کی جانب سے لاعلمی پر عدالت نے برہمی کا اظہارکیا،عدالت نے کہا کہ لگتا ہے آپ مکمل تیار نہیں یا آپ کو معلومات ہی نہیں. واضح رہے کہ 26 جون کو بھی ویزا قواعد کی خلاف ورزی کے حوالہ سے درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی تھی. وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سنتھیا رچی کے ویزےکی مدت ختم ہو چکی ہے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ آپ کو کیسے معلوم کہ ویزے کی میعاد ختم ہو چکی ہے؟ وکیل نے کہا کہ سنتھیا ڈی رچی نے خودسوشل میڈیا میں ویزےکی میعاد ختم ہونےکااعتراف کیا ،سنتھیا رچی نے ایف آئی اے کو کہا کہ وہ بزنس کر رہی ہیں،سنتھیا نےپیپلز پارٹی کی لیڈرشپ کے خلاف سوشل میڈیا پربیانات دیے.
..