
اسلام آباد: (04 جولائی 2020) پاکستان میں محکمہ موسمیات نے رواں سال ملک بھر میں مون سون سیزن کے دوران زیادہ بارشوں کی پیش گوئی اور سیلاب کا بھی خدشہ ظاہر کیا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر اور شمالی علاقہ جات میں بھی زیادہ بارشوں کے باعث دریاوں میں طغیانی آسکتی ہے۔
محکمہ موسمیات میں ڈائریکٹر ڈاکٹر ظہیر احمد بابر نے بتایا کہ بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ اور پہاڑی علاقوں کے برساتی نالوں میں بھی سیلابی ریلوں کا امکان ہے۔گرمی کی شدت کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ گرمی کا پیمانہ زیادہ یا کم بارشوں سے نہیں لگایا جا سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ اس موسم میں بارشیں بہت زیادہ ہوتی ہیں لیکن حبس کی وجہ سے گرمی کی شدت درجہ حرارت سے زیادہ محسوس ہوتی ہے۔
ڈاکٹر ظہیر احمد بابر کے مطابق پاکستان میں دریائے سندھ اور دریائے کابل میں پانی کا انحصار پہاڑوں پر برف پگھلنے سے ہوتا ہے جس کی وجہ سے موسم سرما میں ان دریاوں میں پانی کا بہاو بہت کم ہو جاتا ہے۔ان کے بقول موسم گرما میں برف تیزی سے پگھلتی ہے اور دریا پانی سے بھر جاتے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ زیادہ بارشوں کی وجہ سے ان دریاوں میں طغیانی آسکتی ہے جسے قریبی علاقوں میں سیلابی ریلوں کا خدشہ ہے۔ شہر قائد میں بھی 6 جولائی کی شب مون سون بارشوں کا آغاز ہوگا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ شہر میں 2 دن تک جاری رہے گا،کراچی میں مون سون کی پہلی بارش 30سے40ملی میٹرتک ہوسکتی ہے۔
بارش سے قبل حبس کی کیفیت ہوگی جبکہ آندھی کابھی امکان ہے۔ شہر میں بارش سے قبل 45سے 55کلومیٹر کی رفتار سےہوا چل سکتی ہے۔ مون سون کی پہلی بارش میں اربن فلڈنگ کا خدشہ بھی ہے ۔