• Fixtures
  • Matches
  • Player Stats
  • Series
  • Login
Livehunt Urdu
  • تازہ ترینلائیو
  • بین الاقوامی
  • پاکسان
  • کاروبار
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • دلچسپ و عجیب
  • فلمی دنیا
  • علم و ادب
  • ثقافت
  • صحت
  • ماحولیات
  • فوڈ
اتوار, 17 جنوری , 2021
  • تازہ ترینلائیو
  • بین الاقوامی
  • پاکسان
  • کاروبار
  • کھیل
  • ٹیکنالوجی
  • دلچسپ و عجیب
  • فلمی دنیا
  • علم و ادب
  • ثقافت
  • صحت
  • ماحولیات
  • فوڈ
No Result
View All Result
Livehunt Urdu
No Result
View All Result
Home صحت VOA News

کرونا وائرس صورت بدل رہا ہے، زیادہ مہلک ہو رہا ہے: ریسرچ

VOA Urdu by VOA Urdu
7 مہینے ago
in VOA News, صحت
1 min read
0 0
0
کرونا وائرس صورت بدل رہا ہے، زیادہ مہلک ہو رہا ہے: ریسرچ
0
SHARES
3
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

ویب ڈیسک — 

امریکہ کے شہر شکاگو میں کرونا وائرس کے اولین کیسز جنوری میں ظاہر ہوئے تو ان کی جینیاتی صورت ویسی تھی جیسی چند ہفتے پہلے چین میں جنم لینے والے جرثومے کی۔

لیکن جب ڈاکٹر ایگون اوزر نے مقامی مریضوں کے نمونے جانچنا شروع کیے تو انھیں معلوم ہوا کہ وائرس کا جینیاتی ڈھانچہ تبدیل ہوا ہے۔

ایگون اوزر نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے اسکول آف میڈیسن میں وبائی امراض کے ماہر ہیں۔ انھوں نے دیکھا کہ وائرس میں بار بار تبدیلی ہورہی ہے۔ اس تبدیل شدہ صورت کا تعلق یورپ اور نیویارک میں پھوٹنے والی وبا سے تھا اور اس نے آخرکار شکاگو کو لپیٹ میں لے لیا۔ مئی تک ایگون اوزر نے جتنے نمونے جمع کیے، ان میں سے 95 فیصد میں وہی تبدیل شدہ وائرس پایا گیا۔

ایک نظر دیکھنے سے یہ تبدیلی غیر اہم لگتی ہے۔ وائرس کی سطح پر ایک پروٹین کو بنانے میں 1300 امینو ایسڈز استعمال ہوتے ہیں۔ تبدیل شدہ وائرس میں ان میں سے صرف ایک یعنی نمبر 634 کی جینیاتی ہدایات پر فرق پڑا ہے۔ اس وجہ سے اسپارٹک ایسڈ یا ڈی بدل کر گلیسین یا جی میں بدل گیا ہے۔

لیکن اس کا مقام اہم ہے کیونکہ یہ تبدیلی جینوم کے اس حصے میں ہوئی ہے جہاں اہم ترین اسپائیک پروٹین کی معلومات ذخیرہ ہوتی ہے۔ یہ وہ ڈھانچہ ہے جو کرونا وائرس کو تاج جیسی صورت دیتا ہے اور اسے نقب لگانے والے چور کی طرح انسانی خلیوں میں گھسنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔

عام ہوجانے والا وائرس اسی تبدیل شدہ صورت کا ہے۔ دنیا بھر میں تحقیق کرنے والوں نے مشترکہ ڈیٹابیس میں جو 50 ہزار نمونے جمع کیے ہیں ان میں سے 70 فیصد اسی تبدیل شدہ وائرس کے ہیں۔ اس کا پورا ڈی 614 جی ہے لیکن سائنس داں اسے صرف جی کے نام سے یاد کرتے ہیں۔

نمونہ جی نے صرف شکاگو کو لپیٹ میں نہیں لیا، یہ پوری دنیا میں پھیل چکا ہے۔ اب سائنس دان جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ اس کا کیا مطلب ہے۔

کم از کم چار لیبارٹریوں میں ہوئے تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ تبدیلی کے بعد وائرس کے پھیلنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے، اگرچہ ان نتائج کا ابھی سینئر ماہرین نے جائزہ نہیں لیا۔ لاس ایلاموس نیشنل لیبارٹری کے سائنس دانوں کی ایک تحقیق کے مطابق جو مریض جی نمونے کا شکار ہوئے، ان کے جسم میں وائرس کی زیادہ تعداد پائی گئی اور اس بات کا امکان تھا کہ وہ زیادہ لوگوں میں اسے پھیلا سکتے ہیں۔ یہ تحقیق ابھی شائع نہیں ہوئی۔

تبدیل شدہ وائرس کے بارے میں یہ نہیں لگتا کہ وہ لوگوں کو زیادہ بیمار کررہا ہے لیکن سائنس دان اس بارے میں فکرمند ہیں کہ اس تبدیلی سے وائرس زیادہ تیزی سے پھیلنے کے قابل ہوگیا ہے۔

اسکرپس ریسرچ کے وائرولوجسٹ اور جی نمونے پر تحقیق کرنے والی ہائریون کو کہتی ہیں کہ وبا پر تحقیق اور ہمارے ڈیٹا پر نظر ڈالنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ نمونہ جی کا وائرس کیوں یورپ اور امریکہ میں بہت زیادہ تیزی سے پھیلا۔ ایسا حادثاتی طور پر نہیں ہوا۔

سائنس کو کرونا وائرس کی وبا کے دوران اس تبدیل شدہ وائرس کے اسرار کا پتا چلانے کا چیلنج درپیش ہے۔ دنیا بھر میں ایک کروڑ سے زیادہ افراد وائرس میں مبتلا ہوچکے ہیں اور روزانہ ہزاروں مررہے ہیں۔ اس صورتحال میں تحقیق کرنے والوں کو نہ صرف معلومات تیزی سے حاصل کرنی ہے بلکہ اسے یقینی بھی بنانا ہے کہ معلومات قابل بھروسہ ہو۔

سارس کووڈ ٹو یا ناول کرونا وائرس، جو کوویڈ نائنٹین بیماری کا باعث بنتا ہے، اسے تباہی پھیلانے والا ڈاکو سمجھا جاسکتا ہے۔ وہ ازخود زندہ نہیں رہ سکتا یا خود کو ضرب نہیں دے سکتا، لیکن انسانی خلیوں میں گھسنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور جسم میں اپنی ہزاروں نقول بناتا چلا جاتا ہے۔ اس کے نیتجے میں ٹشوز خراب ہوتے جاتے ہیں اور انسانی جسم کا مدافعتی نظام ردعمل ظاہر کرتا ہے جو بعض لوگوں میں مہلک ثابت ہوتا ہے۔

وائرس کا جسم میں پھیلنا گڑبڑ والا عمل ہے۔ اگرچہ اس میں اپنے جینوم کی نقل کو درست کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے لیکن یہ اکثر غلطیاں بھی کرتا ہے اور ان غلطیوں سے وائرس کی صورت تبدیل ہوتی جاتی ہے۔ تبدیل شدہ وائرس کی اکثریت کا اس کے رویے پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔

لیکن چونکہ وائرس کی جینیاتی صورت کا سب سے پہلے جنوری میں پتا لگایا گیا تھا، اس لیے اس کے بعد سے سائنس دان اس میں معنی خیز تبدیلیوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ وائرس کا سب سے طاقتور آلہ اسپائک پروٹین ہے اور جینیاتی طور پر تبدیلی شدہ وہی صورتیں زیادہ اہم ہے جو اس پر اثرانداز ہوتی ہیں۔

اسپائیک پروٹین انسانی جسم میں سانس لینے والے خلیوں سے جڑ جاتا ہے جنھیں اے سی ای ٹو کہتے ہیں۔ یہ پروٹین خلیے کو کھول کر وائرس کو اس میں گھسا دیتا ہے۔ اسپائیک پروٹین جتنا موثر ہوتا ہے، اتنی آسانی سے وائرس اپنے میزبان کے جسم میں گھس جاتا ہے۔ چین کے شہر ووہان میں ظاہر ہونے والے بالکل ابتدائی وائرس میں بھی یہ واضح تھا کہ اس کا اسپائیک پروٹین کافی موثر ہے۔

Previous Post

وزیر اعظم کا سی پیک منصوبوں کی پیش رفت پر اظہار اطمینان

Next Post

طارق عزیز سے متعلق خالد حمید کی یادیں

Related Posts

بے گھر افراد کے لیے کرونا کی ویکسین کی فراہمی، پاکستانی ڈاکٹر نے سب کے دل جیت لیے –
Ary News

بے گھر افراد کے لیے کرونا کی ویکسین کی فراہمی، پاکستانی ڈاکٹر نے سب کے دل جیت لیے –

7 منٹ ago
ہندوانتہا پسندوں کی دھمکیاں، سیف اور کرینہ کے گھر باہر پولیس تعینات
Geo News

ہندوانتہا پسندوں کی دھمکیاں، سیف اور کرینہ کے گھر باہر پولیس تعینات

2 گھنٹے ago
کورونا وائرس کی دوسری لہر، کراچی کے اسپتالوں ميں جگہ کم پڑگئی
Abb Tak News

سندھ میں کورونا وائرس سے مزید 18 افراد جاں بحق

3 گھنٹے ago
گھوٹکی ؛کالعدم تنظیموں کے 23 کارکن قومی دھارے میں شامل
Geo News

گھوٹکی ؛کالعدم تنظیموں کے 23 کارکن قومی دھارے میں شامل

4 گھنٹے ago
قومی انسداد پولیومہم کی ابتدائی کارکردگی رپورٹ تیار کرلی گئی
Such News

قومی انسداد پولیومہم کی ابتدائی کارکردگی رپورٹ تیار کرلی گئی

5 گھنٹے ago
پشاور ائیرپورٹ پر مسافر کے قبضے سے 2 کلو سے زائد ‘ آئس’ برآمد
Geo News

پشاور ائیرپورٹ پر مسافر کے قبضے سے 2 کلو سے زائد ‘ آئس’ برآمد

6 گھنٹے ago
Load More
Next Post

طارق عزیز سے متعلق خالد حمید کی یادیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

موسم

°
___
______
  • Low Temp. ___°
  • High Temp. ___°
___
______
جنوری 17th 2021, اتوار
°
   ___
  • TEMPERATURE
    ° | °
  • HUMIDITY
    %
  • WIND
    m/s
  • CLOUDINESS
    %
  • SUNRISE
  • SUNSET
  • پیر 18
    ° | °
    Cloudiness
    %
    Humidity
    %
  • منگل 19
    ° | °
    Cloudiness
    %
    Humidity
    %
  • بدھ 20
    ° | °
    Cloudiness
    %
    Humidity
    %
  • جمعرات 21
    ° | °
    Cloudiness
    %
    Humidity
    %
  • جمعہ 22
    ° | °
    Cloudiness
    %
    Humidity
    %
  • ہفتہ 23
    ° | °
    Cloudiness
    %
    Humidity
    %
×

I want to find the weather for in .

×

© 2020

No Result
View All Result
  • تازہ ترین
  • بین الاقوامی
  • پاکسان
  • کاروبار
  • فلمی دنیا
  • کھیل
  • صحت

© 2020

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms bellow to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
x
kkk

jjj

More Information